- کتابوں کا شمشان
- ۔۔۔۔۔۔۔
- جب حکم شاہی مشتہر ہوا
- کہ وہ تمام کتابیں جو خطرناک تعلیمات پھیلاتی ہیں،
- وہ تمام کتابیں جلائی جائیں،
- سرعام اور ہر جگہ،۔۔۔۔۔سلطنت کے طول و عرض میں
- سو، شمشان گھاٹ کی جانب
- کتابوں سے بھرے چھکڑوں میں جتے بیل ہانکے گئے
- ایک بوڑھا شاعر،۔۔۔۔۔۔۔بہترین شعرا میں سے ایک
- غصے سے کانپنے لگا
- کہ جب اس نے جلائی گئی کتابوں کی فہرست پڑھی
- اس کی کتاب اس فہرست میں شامل نہ تھی
- طیش میں دوڑتا،
- وہ اپنے کمرے میں، اپنی میز پر پہنچا
- اور کانپتے ہاتھوں سے، جلدی جلدی،۔۔۔۔حاکموں کو خط لکھا
- مجھے بھی جلاؤ،۔۔۔۔۔۔اس نے لکھا،۔۔۔۔۔۔جلاؤ مجھے
- میرے ساتھ ایسا سلوک نہ کرو
- مجھے فہرست سے خارج نہ کرو
- کیا میں نے ہمیشہ اپنی کتابوں میں
- سچ کا پرچار نہیں کیا؟
- اور اب تم میرے ساتھ کازب کا سا،
- منافق کا سا برتاؤ کرتے ہو،۔۔۔۔
- میں تمہیں حکم دیتا ہوں
مجھے بھی جلاؤ،۔۔۔۔۔جلاؤ مجھے